Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fd385c8374c120ba36af894a3f272837, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کس کے ہاتھوں بک گیا کس کے خریداروں میں ہوں - آغا حجو شرف کی شاعری - Darsaal

کس کے ہاتھوں بک گیا کس کے خریداروں میں ہوں

کس کے ہاتھوں بک گیا کس کے خریداروں میں ہوں

کیا ہے کیوں مشہور میں سودائی بازاروں میں ہوں

غم نہیں جو بیڑیاں پہنے گرفتاروں میں ہوں

ناز ہے اس پر کہ تیرے ناز برداروں میں ہوں

تیرے کوچے میں جو میرا خون ہو اے لالہ رو

سرخ رو یاروں میں ہوں گل رنگ گلزاروں میں ہوں

اس قدر ہے اے پری رو زور پر جوش جنوں

سر سے توڑوں قید اگر لوہے کی دیواروں میں ہوں

عشق سے مطلب نہ تھا دل زلف میں الجھا نہ تھا

تھا جب آزادوں میں تھا اب تو گرفتاروں میں ہوں

ہوگی معشوقوں کو خواہش مجھ نحیف و زار کی

گل کریں گے آرزو میری میں ان خاروں میں ہوں

دل کو دھمکانا ہے دھیان اس نرگس بیمار کا

جان لے کر چھوڑتا ہوں میں ان آزاروں میں ہوں

اس مرے سودے کا دنیا میں ٹھکانا ہے کہیں

جان کا گاہک جو ہے اس کے خریداروں میں ہوں

کس سے پوچھوں کیا کروں صیاد کی مرضی کی بات

تازہ وارد ہوں قفس میں تو گرفتاروں میں ہوں

آرزو ہے میں وہ گل ہو جاؤں اے رشک چمن

باغ میں دن بھر رہوں شب کو ترے ہاروں میں ہوں

آ گیا دم ضیق میں لیکن نہ یہ ثابت ہوا

کون ہے عیسیٰ مرا میں کس کے بیماروں میں ہوں

ڈریے ایسی آنکھ سے جو صاف اشارے سے کہے

نرگس بیمار ہوں پر مردم آزاروں میں ہوں

دل تو میں صدقہ کروں تم اس پہ میری جان لو

تم ہی منصف ہو کہ میں ایسے گنہ گاروں میں ہوں

کون ہوں کیا ہوں کہاں ہوں میں نہیں یہ بھی خبر

خود غلط خود رفتہ ہوں میں خاک ہوشیاروں میں ہوں

ہے یہ ابرو کا اشارا تھی جہاں کی ذو الفقار

اے شرفؔ میں اس سلح خانے کی تلواروں میں ہوں

(789) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kis Ke Hathon Bik Gaya Kis Ke KHaridaron Mein Hun In Urdu By Famous Poet Agha Hajju Sharaf. Kis Ke Hathon Bik Gaya Kis Ke KHaridaron Mein Hun is written by Agha Hajju Sharaf. Enjoy reading Kis Ke Hathon Bik Gaya Kis Ke KHaridaron Mein Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Agha Hajju Sharaf. Free Dowlonad Kis Ke Hathon Bik Gaya Kis Ke KHaridaron Mein Hun by Agha Hajju Sharaf in PDF.