Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ba230edeb21397a82ed334829863e57d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خدا معلوم کس کی چاند سے تصویر مٹی کی - آغا حجو شرف کی شاعری - Darsaal

خدا معلوم کس کی چاند سے تصویر مٹی کی

خدا معلوم کس کی چاند سے تصویر مٹی کی

جو گورستاں میں حسرت ہے گریباں گیر مٹی کی

نوازی سرفرازی روح نے تصویر مٹی کی

خوشا تالع خوشا قسمت خوشا تقدیر مٹی کی

حقیقت میں عجائب شعبدہ پرداز دنیا ہے

کہ جو انسان کی صورت تھا وہ ہے تصویر مٹی کی

جسے رویا میں دیکھا تھا ملایا خاک میں اس نے

مقدر نے ہمارے خواب کی تعبیر مٹی کی

مزاروں میں دکھا کر استخواں حسرت یہ کہتی ہے

کوئی پرساں نہیں ان کا یہ ہے توقیر مٹی کی

یہ ناحق برہمی ہے خاکساروں کے غباروں سے

خرابی آندھیوں نے کی ہے بے تقصیر مٹی کی

وہ وحشی تھا کہ مر کے بھی نہ میدان جنوں چھوٹا

مری میت رہی صحرا میں دامن گیر مٹی کی

نہ لی تربت کو گلشن میں جگہ لی بھی تو صحرا میں

ریاضت سب ہماری تو نے اے تقدیر مٹی کی

مرے صیاد نے جس جس جگہ تودہ بنایا تھا

وہاں جا جا کے بو لیتے پھرے نخچیر مٹی کی

ازل کے روز سے غش ہیں جو انساں خاکساری پر

سرشت ان کی ہے مٹی سے یہ ہے تاثیر مٹی کی

یہ عالم ہو گیا ہے جمتے جمتے گرد صحرائی

کہ مجنوں پوچھتا ہے کیا یہ ہے زنجیر مٹی کی

ہمارے خاک کے تودے کو نابود آ کے کر دیں گے

نشانی بھی نہ چھوڑیں گے تمہارے تیر مٹی کی

اجازت سے تمہاری گفتگو کی سنگریزوں نے

برابر سننے والوں نے سنی تقریر مٹی کی

گلی میں یار کی ایسے ہوئے ہو گرد آلودہ

کہ بالکل ہو گئے ہو اے شرفؔ تصویر مٹی کی

(842) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHuda-malum Kis Ki Chand Se Taswir MiTTi Ki In Urdu By Famous Poet Agha Hajju Sharaf. KHuda-malum Kis Ki Chand Se Taswir MiTTi Ki is written by Agha Hajju Sharaf. Enjoy reading KHuda-malum Kis Ki Chand Se Taswir MiTTi Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Agha Hajju Sharaf. Free Dowlonad KHuda-malum Kis Ki Chand Se Taswir MiTTi Ki by Agha Hajju Sharaf in PDF.