Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4cef4817c8d9410eebf8036009175340, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو سامنا بھی کبھی یار خوب رو سے ہوا - آغا حجو شرف کی شاعری - Darsaal

جو سامنا بھی کبھی یار خوب رو سے ہوا

جو سامنا بھی کبھی یار خوب رو سے ہوا

زمانے بھر کا یرش مجھ پہ چار سو سے ہوا

کہا اشاروں سے میں نے کہ تم پہ مرتا ہوں

جو نطق بند مرا ان کی گفتگو سے ہوا

کسی کو بھی نہ ہوس تھی حلال ہونے کی

رواج شوق شہادت مرے گلو سے ہوا

جدھر نگاہ کی جلوہ ترا نظر آیا

کمال کشف مجھے تیری آرزو سے ہوا

کھلا نہ حال کسی پر کہ کیا مزاج میں ہے

خدائی میں کوئی واقف نہ اس کی خو سے ہوا

عجب گھڑی سے گریباں پھٹا تھا مجنوں کا

تمام عمر نہ واقف کبھی رفو سے ہوا

بڑے بڑوں کو لگایا نہ منہ کبھی میں نے

وہ ظرف ہوں کہ نہ واقف کبھی سبو سے ہوا

وہ خود بھی کر گئے تر آنسوؤں سے تربت کو

گلی میں یار کی مدفون اس آبرو سے ہوا

بہار باغ کو آئے جو دیکھنے بے یار

دماغ اور پریشاں گلوں کی بو سے ہوا

چڑھائے گور غریباں پہ گل جو اس گل نے

چمن بہشت کا پیدا مقام ہو سے ہوا

حلال ہونے کو صیاد سے محبت کی

قضا جو آئی تو مانوس میں عدو سے ہوا

خدائی کرنے لگا یار بے نیازی سے

بڑا غرور اسے میری آرزو سے ہوا

جہاں سے محفل معراج میں ہوئی طلبی

بشر کا مرتبہ یہ اس کی جستجو سے ہوا

لگاتے ہیں جو سب آنکھوں سے آب زمزم کو

شرفؔ یہ فیض کا چشمہ مری وضو سے ہوا

(869) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Samna Bhi Kabhi Yar-e-KHub-ru Se Hua In Urdu By Famous Poet Agha Hajju Sharaf. Jo Samna Bhi Kabhi Yar-e-KHub-ru Se Hua is written by Agha Hajju Sharaf. Enjoy reading Jo Samna Bhi Kabhi Yar-e-KHub-ru Se Hua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Agha Hajju Sharaf. Free Dowlonad Jo Samna Bhi Kabhi Yar-e-KHub-ru Se Hua by Agha Hajju Sharaf in PDF.