Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5cce466003f3dbe2dfe297bcfee77b6e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جوانی آئی مراد پر جب امنگ جاتی رہی بشر کی - آغا حجو شرف کی شاعری - Darsaal

جوانی آئی مراد پر جب امنگ جاتی رہی بشر کی

جوانی آئی مراد پر جب امنگ جاتی رہی بشر کی

نصیب ہوتے ہی چودھویں شب شکوہ رخصت ہوئی قمر کی

وہ شوخ چتون تھی کس ستم کی کہ جس نے چشمک کہیں نہ کم کی

کسی طرف کو جو برق چمکی تو سمجھے گردش اسے نظر کی

ترا ہی دنیا میں ہے فسانہ ترا ہی شیدائی ہے زمانہ

ترے ہی غم میں ہوئیں روانہ نکل کے روحیں خدائی بھر کی

نہ آسماں ہے نہ وہ زمیں ہے مکاں نہیں وہ جہاں مکیں ہے

پیمبروں کا گزر نہیں ہے رسائی ہے میرے نامہ بر کی

کھنچا جو طول شب جدائی اندھیری مدفن کی یاد آئی

نگاہ و دل پر وہ یاس چھائی امید جاتی رہی سحر کی

جو عشق بازوں کو آزمایا لگا کے چھریاں یہ قہر ڈھایا

یہاں یہاں تک لہو بہایا کہ نوبت آئی کمر کمر کی

گرے جو کچھ سرخ گل زمیں پر کہا یہ بلبل نے خاک اڑا کر

ہوا ہے وعدہ مرا برابر یہ صورتیں ہیں مرے جگر کی

مقام عبرت ہے آہ اے دل خدا ہی کی ہے پناہ اے دل

نہیں ہے کچھ زاد راہ اے دل عدم سے تاکید ہے سفر کی

یہ ہم نے کیسا سفر کیا ہے مسافروں کو رلا دیا ہے

اجل نے آغوش میں لیا ہے خبر بھی ہم کو نہیں سفر کی

وہ جلد یارب انہیں کو تاکے لگا دے دو تیر ان پر آ کے

یہ دونوں رہ جائیں پھڑپھڑا کے میں دیکھوں لاشیں دل و جگر کی

کسی کا معشوق چھوٹتا ہے سحر کا وقت اس کو لوٹتا ہے

کوئی یہ سینے کو کوٹتا ہے نہیں ہے آواز یہ گجر کی

کھچا ہے زرتار شامیانہ گلوں سے آتی ہے بو شہانہ

دکھا کے قدرت کا کارخانہ لحد نے حسرت بھلا دی گھر کی

غشی کا عالم وہ زور پر ہے مزاج صحت سے بے خبر ہے

دوا کا غفلت زدہ اثر ہے خبر دوا کو نہیں اثر کی

شباب نے خود نما بنایا یہ ناز خوش روئی نے جتایا

حیا میں جس وقت فرق آیا تو ان کے مکھڑے سے زلف سرکی

ہوا ہوں چورنگ تیغ حسرت کہ دفن کی ہے مری یہ صورت

کسی طرف کو ہے دل کی تربت کہیں ہے تربت مرے جگر کی

جو اس نے ضد کی تو آفت آئی دہائی دینے لگی خدائی

قیامت اس بے وفا نے ڈھائی ادھر کی دنیا شرفؔ ادھر کی

(1103) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jawani Aai Murad Par Jab Umang Jati Rahi Bashar Ki In Urdu By Famous Poet Agha Hajju Sharaf. Jawani Aai Murad Par Jab Umang Jati Rahi Bashar Ki is written by Agha Hajju Sharaf. Enjoy reading Jawani Aai Murad Par Jab Umang Jati Rahi Bashar Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Agha Hajju Sharaf. Free Dowlonad Jawani Aai Murad Par Jab Umang Jati Rahi Bashar Ki by Agha Hajju Sharaf in PDF.