Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e84a1a5092dc86463515880958edf408, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رہ سلوک میں بل ڈالنے پہ رہتا ہے - افضال نوید کی شاعری - Darsaal

رہ سلوک میں بل ڈالنے پہ رہتا ہے

رہ سلوک میں بل ڈالنے پہ رہتا ہے

لہو کا کھیل خلل ڈالنے پہ رہتا ہے

یہ دیکھتا نہیں بنیاد میں ہیں ہڈیاں کیا

ہر ایک اپنا محل ڈالنے پہ رہتا ہے

مہم پہ روز نکلتا ہے تاجر بارود

اور ایک خوف اجل ڈالنے پہ رہتا ہے

اور ایک ہاتھ ملاتا ہے زہر پانی میں

اور ایک ہاتھ کنول ڈالنے پہ رہتا ہے

اور ایک ہاتھ کھلاتا ہے شاخ پر کونپل

اور ایک ہاتھ مسل ڈالنے پہ رہتا ہے

اور ایک ہاتھ اٹھاتا ہے پرچم آواز

اور ایک ہاتھ کچل ڈالنے پہ رہتا ہے

اور ایک ہاتھ بڑھاتا ہے ارتقا کا سروپ

اور ایک ہاتھ بدل ڈالنے پہ رہتا ہے

سب ایک رد عمل کا عمل ہے اور نہیں

جو ایک رد عمل ڈالنے پہ رہتا ہے

رجوع لا متزلزل ہے جو مسائل کا

دماغ میں کوئی حل ڈالنے پہ رہتا ہے

ہم اپنا رد و بدل ڈال دیتے ہیں اس میں

وہ اپنا رد و بدل ڈالنے پہ رہتا ہے

میان ثابت و سیار ارتکاز مرا

ابد کے بیچ ازل ڈالنے پہ رہتا ہے

یہ صبح و شام پہ پھیلا ہوا مرا ہونا

یہ میرے آج میں کل ڈالنے پہ رہتا ہے

ہر ایک راہ گزر سے گزرتا ہے سورج

اور اک شعاع اٹل ڈالنے پہ رہتا ہے

پسند آتے نہیں سیدھے سادھے لوگ اسے

وہ اپنے ماتھے پہ بل ڈالنے پہ رہتا ہے

روش کوئی بھی زیادہ اسے نہیں بھاتی

وہ اپنا آپ بدل ڈالنے پہ رہتا ہے

نویدؔ طائر لاہوتی کا جنوں تو نہیں

جو ڈال ڈال پہ پھل ڈالنے پہ رہتا ہے

(951) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rah-e-suluk Mein Bal Dalne Pe Rahta Hai In Urdu By Famous Poet Afzal Naved. Rah-e-suluk Mein Bal Dalne Pe Rahta Hai is written by Afzal Naved. Enjoy reading Rah-e-suluk Mein Bal Dalne Pe Rahta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Naved. Free Dowlonad Rah-e-suluk Mein Bal Dalne Pe Rahta Hai by Afzal Naved in PDF.