Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2c82fda076e9057e4da489b80b472558, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پانی شجر پہ پھول بنا دیکھتا رہا - افضال نوید کی شاعری - Darsaal

پانی شجر پہ پھول بنا دیکھتا رہا

پانی شجر پہ پھول بنا دیکھتا رہا

اور دشت میں ببول بنا دیکھتا رہا

ایام کے غبار سے نکلا تو دیر تک

میں راستوں کو دھول بنا دیکھتا رہا

تو بازوؤں میں بھر کے گلابوں کو سو رہی

میں بھی خزاں کا پھول بنا دیکھتا رہا

کونپل سے ایک لب سے فراموش ہو کے میں

کس گفتگو میں طول بنا دیکھتا رہا

بادہ کشوں کے خوں سے چھلکتا تھا مے کدہ

خمیازۂ ملول بنا دیکھتا رہا

پچھلے کھنڈر سے اگلے کھنڈر تک تھا انتظار

میں آتما کی بھول بنا دیکھتا رہا

نام و نمود ہفت جہت سونپ کر مجھے

سورج دھنک میں دھول بنا دیکھتا رہا

تھا سبزۂ کشیدہ درختوں کے درمیاں

نا قابل قبول بنا دیکھتا رہا

تجسیم نو بہ نو کا کرشمہ تھا اور ہی

میں اپنا سا اصول بنا دیکھتا رہا

لوح و قلم کی خیر سگالی کے واسطے

شیرازۂ نزول بنا دیکھتا رہا

بنتے ہی مٹ گیا تھا خبر ہی نہ ہو سکی

میں نقش کو فضول بنا دیکھتا رہا

چٹکی سے بڑھ کے تھا نہ حجم پھر بھی میں نویدؔ

آمیزے میں حلول بنا دیکھتا رہا

(1250) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pani Shajar Pe Phul Bana Dekhta Raha In Urdu By Famous Poet Afzal Naved. Pani Shajar Pe Phul Bana Dekhta Raha is written by Afzal Naved. Enjoy reading Pani Shajar Pe Phul Bana Dekhta Raha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Naved. Free Dowlonad Pani Shajar Pe Phul Bana Dekhta Raha by Afzal Naved in PDF.