مجھے رونا نہیں آواز بھی بھاری نہیں کرنی

مجھے رونا نہیں آواز بھی بھاری نہیں کرنی

محبت کی کہانی میں اداکاری نہیں کرنی

ہوا کے خوف سے لپٹا ہوا ہوں خشک ٹہنی سے

کہیں جانا نہیں جانے کی تیاری نہیں کرنی

تحمل اے محبت ہجر پتھریلا علاقہ ہے

تجھے اس راستے پر تیز رفتاری نہیں کرنی

ہمارا دل ذرا اکتا گیا تھا گھر میں رہ رہ کر

یوں ہی بازار آئے ہیں خریداری نہیں کرنی

غزل کو کم نگاہوں کی پہنچ سے دور رکھتا ہوں

مجھے بنجر دماغوں میں شجرکاری نہیں کرنی

وصیت کی تھی مجھ کو قیس نے صحرا کے بارے میں

یہ میرا گھر ہے اس کی چار دیواری نہیں کرنی

(1853) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhe Rona Nahin Aawaz Bhi Bhaari Nahin Karni In Urdu By Famous Poet Afzal Khan. Mujhe Rona Nahin Aawaz Bhi Bhaari Nahin Karni is written by Afzal Khan. Enjoy reading Mujhe Rona Nahin Aawaz Bhi Bhaari Nahin Karni Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Khan. Free Dowlonad Mujhe Rona Nahin Aawaz Bhi Bhaari Nahin Karni by Afzal Khan in PDF.