آج ہی فرصت سے کل کا مسئلہ چھیڑوں گا میں

آج ہی فرصت سے کل کا مسئلہ چھیڑوں گا میں

مسئلہ حل ہو تو حل کا مسئلہ چھیڑوں گا میں

وصل و ہجراں میں تناسب راست ہونا چاہئے

عشق کے رد عمل کا مسئلہ چھیڑوں گا میں

دیکھنا سب لوگ مجھ کو خارجی ٹھہرائیں گے

کل یہاں جنگ جمل کا مسئلہ چھیڑوں گا میں

کشتیوں والے مجھے تاوان دے کر پار جائیں

ورنہ لہروں میں خلل کا مسئلہ چھیڑوں گا میں

مل ہی جائیں گے کہیں تو مجھ کو بیدلؔ حیدری

کوزہ گر والی غزل کا مسئلہ چھیڑوں گا میں

اس شجر کی ایک ٹہنی پرلے آنگن میں بھی ہے

اپنے ہمسائے سے پھل کا مسئلہ چھیڑوں گا میں

(804) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaj Hi Fursat Se Kal Ka Masala ChheDunga Main In Urdu By Famous Poet Afzal Khan. Aaj Hi Fursat Se Kal Ka Masala ChheDunga Main is written by Afzal Khan. Enjoy reading Aaj Hi Fursat Se Kal Ka Masala ChheDunga Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Khan. Free Dowlonad Aaj Hi Fursat Se Kal Ka Masala ChheDunga Main by Afzal Khan in PDF.