آدمی خوار بھی ہوتا ہے نہیں بھی ہوتا

آدمی خوار بھی ہوتا ہے نہیں بھی ہوتا

عشق آزار بھی ہوتا ہے نہیں بھی ہوتا

یہ جو کچھ لوگ خیالوں میں رہا کرتے ہیں

ان کا گھر بار بھی ہوتا ہے نہیں بھی ہوتا

زندگی سہل پسندی میں بسر کر لینا

کار دشوار بھی ہوتا ہے نہیں بھی ہوتا

کار دنیا ہی کچھ ایسا ہے کہ دل سے ترا درد

سلسلہ وار بھی ہوتا ہے نہیں بھی ہوتا

شادی و مرگ نے یہ نکتہ بتایا ہے کہ وقت

تیز رفتار بھی ہوتا ہے نہیں بھی ہوتا

افضلؔ اور قیس نے قانون بنایا ہے کہ عشق

دوسری بار بھی ہوتا ہے نہیں بھی ہوتا

(896) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aadmi KHwar Bhi Hota Hai Nahin Bhi Hota In Urdu By Famous Poet Afzal Khan. Aadmi KHwar Bhi Hota Hai Nahin Bhi Hota is written by Afzal Khan. Enjoy reading Aadmi KHwar Bhi Hota Hai Nahin Bhi Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Khan. Free Dowlonad Aadmi KHwar Bhi Hota Hai Nahin Bhi Hota by Afzal Khan in PDF.