دوائے درد غم و اضطراب کیا دیتا

دوائے درد غم و اضطراب کیا دیتا

وہ میری آنکھوں کو رنگین خواب کیا دیتا

تھی میری آنکھوں کی قسمت میں تشنگی لکھی

وہ اپنی دید کی مجھ کو شراب کیا دیتا

کیا سوال جو میں نے وفا کے قاتل سے

زباں پہ قفل لگا تھا جواب کیا دیتا

میں چاہتا تھا کہ اس کو گلاب پیش کروں

وہ خود گلاب تھا اس کو گلاب کیا دیتا

وہ جس نے دیکھا نہیں عشق کا کبھی مکتب

میں اس کے ہاتھ میں دل کی کتاب کیا دیتا

مرے نصیب میں مٹی کا اک دیا بھی نہ تھا

تری ہتھیلی پہ میں آفتاب کیا دیتا

میں اس سے پیاس کا شکوہ نہ کر سکا افضلؔ

جو خود ہی تشنہ تھا وہ مجھ کو آب کیا دیتا

(907) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dawa-e-dard-e-gham-o-iztirab Kya Deta In Urdu By Famous Poet Afzal Allahabadi. Dawa-e-dard-e-gham-o-iztirab Kya Deta is written by Afzal Allahabadi. Enjoy reading Dawa-e-dard-e-gham-o-iztirab Kya Deta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Allahabadi. Free Dowlonad Dawa-e-dard-e-gham-o-iztirab Kya Deta by Afzal Allahabadi in PDF.