بلندی سے کبھی وہ آشنائی کر نہیں سکتا

بلندی سے کبھی وہ آشنائی کر نہیں سکتا

جو تیرے آستانے کی گدائی کر نہیں سکتا

زباں رکھتے ہوئے بھی لب کشائی کر نہیں سکتا

کوئی قطرہ سمندر سے لڑائی کر نہیں سکتا

تو جگنو ہے فقط راتوں کے دامن میں بسیرا کر

میں سورج ہوں تو مجھ سے آشنائی کر نہیں سکتا

خودی کی دولت عظمیٰ خدا نے مجھ کو بخشی ہے

قلندر ہوں میں شاہوں کی گدائی کر نہیں سکتا

صفت فرعون کی تجھ میں ہے میں موسیٰ کا حامی ہوں

کبھی تسلیم میں تیری خدائی کر نہیں سکتا

جو زنداں میں اذیت پر اذیت مجھ کو دیتا ہے

میں اس ظالم سے امید رہائی کر نہیں سکتا

جو کمتر ہے بڑائی اپنی اپنے منہ سے کرتا ہے

مگر افضلؔ کبھی اپنی بڑائی کر نہیں سکتا

(1054) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bulandi Se Kabhi Wo Aashnai Kar Nahin Sakta In Urdu By Famous Poet Afzal Allahabadi. Bulandi Se Kabhi Wo Aashnai Kar Nahin Sakta is written by Afzal Allahabadi. Enjoy reading Bulandi Se Kabhi Wo Aashnai Kar Nahin Sakta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Allahabadi. Free Dowlonad Bulandi Se Kabhi Wo Aashnai Kar Nahin Sakta by Afzal Allahabadi in PDF.