جگا جنوں کو ذرا نقشۂ مقدر کھینچ

جگا جنوں کو ذرا نقشۂ مقدر کھینچ

نئی صدی کو نئی کربلا سے باہر کھینچ

میں ذہنی طور سے آزاد ہونے لگتا ہوں

مرے شعور مجھے اپنی حد کے اندر کھینچ

نئی زمین لہو کا خراج لیتی ہے

دیار غیر میں بھی خوشنما سا منظر کھینچ

اداس رات میں تارے گواہ بنتے ہیں

رگ حباب سے تو قاتلانہ خنجر کھینچ

ابھی ستاروں میں باقی ہے زندگی کی رمق

کچھ اور دیر ذرا نرم گرم چادر کھینچ

وجود شہر تو جنگل میں ڈھل چکا عالمؔ

اب اس جگہ سے مجھے جانب سمندر کھینچ

(913) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaga Junun Ko Zara Naqsha-e-muqaddar Khinch In Urdu By Famous Poet Afroz Alam. Jaga Junun Ko Zara Naqsha-e-muqaddar Khinch is written by Afroz Alam. Enjoy reading Jaga Junun Ko Zara Naqsha-e-muqaddar Khinch Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afroz Alam. Free Dowlonad Jaga Junun Ko Zara Naqsha-e-muqaddar Khinch by Afroz Alam in PDF.