Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_25cfbf1fde8c2543d65eb11d6203d0ee, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک قطرہ اشک کا چھلکا تو دریا کر دیا - عادل منصوری کی شاعری - Darsaal

ایک قطرہ اشک کا چھلکا تو دریا کر دیا

ایک قطرہ اشک کا چھلکا تو دریا کر دیا

ایک مشت خاک جو بکھری تو صحرا کر دیا

میرے ٹوٹے حوصلے کے پر نکلتے دیکھ کر

اس نے دیواروں کو اپنی اور اونچا کر دیا

واردات قلب لکھی ہم نے فرضی نام سے

اور ہاتھوں ہاتھ اس کو خود ہی لے جا کر دیا

اس کی ناراضی کا سورج جب سوا نیزے پہ تھا

اپنے حرف عجز ہی نے سر پہ سایہ کر دیا

دنیا بھر کی خاک کوئی چھانتا پھرتا ہے اب

آپ نے در سے اٹھا کر کیسا رسوا کر دیا

اب نہ کوئی خوف دل میں اور نہ آنکھوں میں امید

تو نے مرگ ناگہاں بیمار اچھا کر دیا

بھول جا یہ کل ترے نقش قدم تھے چاند پر

دیکھ ان ہاتھوں کو کس نے آج کاسہ کر دیا

ہم تو کہنے جا رہے تھے ہمزۂ یے والسلام

بیچ میں اس نے اچانک نون غنہ کر دیا

ہم کو گالی کے لیے بھی لب ہلا سکتے نہیں

غیر کو بوسہ دیا تو منہ سے دکھلا کر دیا

تیرگی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے آخر میاں

سرخ پرچم کو جلا کر ہی اجالا کر دیا

بزم میں اہل سخن تقطیع فرماتے رہے

اور ہم نے اپنے دل کا بوجھ ہلکا کر دیا

جانے کس کے منتظر بیٹھے ہیں جھاڑو پھیر کر

دل سے ہر خواہش کو عادلؔ ہم نے چلتا کر دیا

(843) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Qatra Ashk Ka Chhalka To Dariya Kar Diya In Urdu By Famous Poet Adil Mansuri. Ek Qatra Ashk Ka Chhalka To Dariya Kar Diya is written by Adil Mansuri. Enjoy reading Ek Qatra Ashk Ka Chhalka To Dariya Kar Diya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adil Mansuri. Free Dowlonad Ek Qatra Ashk Ka Chhalka To Dariya Kar Diya by Adil Mansuri in PDF.