Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dad6a6a90b474a478484ea35c83961d9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دروازہ بند دیکھ کے میرے مکان کا - عادل منصوری کی شاعری - Darsaal

دروازہ بند دیکھ کے میرے مکان کا

دروازہ بند دیکھ کے میرے مکان کا

جھونکا ہوا کا کھڑکی کے پردے ہلا گیا

وہ جان نو بہار جدھر سے گزر گیا

پیڑوں نے پھول پتوں سے رستہ چھپا لیا

اس کے قریب جانے کا انجام یہ ہوا

میں اپنے آپ سے بھی بہت دور جا پڑا

انگڑائی لے رہی تھی گلستاں میں جب بہار

ہر پھول اپنے رنگ کی آتش میں جل گیا

کانٹے سے ٹوٹتے ہیں مرے انگ انگ میں

رگ رگ میں چاند جلتا ہوا زہر بھر گیا

آنکھوں نے اس کو دیکھا نہیں اس کے باوجود

دل اس کی یاد سے کبھی غافل نہیں رہا

دروازہ کھٹکھٹا کے ستارے چلے گئے

خوابوں کی شال اوڑھ کے میں اونگھتا رہا

شب چاندنی کی آنچ میں تپ کر نکھر گئی

سورج کی جلتی آگ میں دن خاک ہو گیا

سڑکیں تمام دھوپ سے انگارہ ہو گئیں

اندھی ہوائیں چلتی ہیں ان پر برہنہ پا

وہ آئے تھوڑی دیر رکے اور چلے گئے

عادلؔ میں سر جھکائے ہوئے چپ کھڑا رہا

(897) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Darwaza Band Dekh Ke Mere Makan Ka In Urdu By Famous Poet Adil Mansuri. Darwaza Band Dekh Ke Mere Makan Ka is written by Adil Mansuri. Enjoy reading Darwaza Band Dekh Ke Mere Makan Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adil Mansuri. Free Dowlonad Darwaza Band Dekh Ke Mere Makan Ka by Adil Mansuri in PDF.