Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7b85dcd0e957c46f85332473ca343582, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تمام عمر کی تنہائی کی سزا دے کر - عدیم ہاشمی کی شاعری - Darsaal

تمام عمر کی تنہائی کی سزا دے کر

تمام عمر کی تنہائی کی سزا دے کر

تڑپ اٹھا مرا منصف بھی فیصلہ دے کر

میں اب مروں کہ جیوں مجھ کو یہ خوشی ہے بہت

اسے سکوں تو ملا مجھ کو بد دعا دے کر

میں اس کے واسطے سورج تلاش کرتا ہوں

جو سو گیا مری آنکھوں کو رت جگا دے کر

وہ رات رات کا مہماں تو عمر بھر کے لیے

چلا گیا مجھے یادوں کا سلسلہ دے کر

جو وا کیا بھی دریچہ تو آج موسم نے

پہاڑ ڈھانپ دیا ابر کی ردا دے کر

کٹی ہوئی ہے زمیں کوہ سے سمندر تک

ملا ہے گھاؤ یہ دریا کو راستہ دے کر

چٹخ چٹخ کے جلی شاخ شاخ جنگل کی

بہت شرار ملا آگ کو ہوا دے کر

پھر اس کے بعد پہاڑ اس کو خود پکاریں گے

تو لوٹ آ اسے وادی میں اک صدا دے کر

ستون ریگ نہ ٹھہرا عدیمؔ چھت کے تلے

میں ڈھ گیا ہوں خود اپنے کو آسرا دے کر

(1399) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tamam Umr Ki Tanhai Ki Saza De Kar In Urdu By Famous Poet Adeem Hashmi. Tamam Umr Ki Tanhai Ki Saza De Kar is written by Adeem Hashmi. Enjoy reading Tamam Umr Ki Tanhai Ki Saza De Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adeem Hashmi. Free Dowlonad Tamam Umr Ki Tanhai Ki Saza De Kar by Adeem Hashmi in PDF.