Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c3fe0c243cf4863a69b9671d4f4b9a54, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لوگوں کے درد اپنی پشیمانیاں ملیں - عدیم ہاشمی کی شاعری - Darsaal

لوگوں کے درد اپنی پشیمانیاں ملیں

لوگوں کے درد اپنی پشیمانیاں ملیں

ہم شاہ غم تھے ہم کو یہی رانیاں ملیں

صحراؤں میں بھی جا کے نظر آئے سیل آب

دریا سے دور بھی ہمیں طغیانیاں ملیں

آیا نہ پھر وہ دور کہ جی بھر کے کھیلئے

بچپن کے بعد پھر نہ وہ نادانیاں ملیں

رہ کر الگ بھی ساتھ رہا ہے کوئی خیال

تنہائی میں بھی خود پہ نگہبانیاں ملیں

پانی کے ساتھ عکس بھی بہہ کر چلے گئے

سوکھی ندی تو پھر وہی ویرانیاں ملیں

اپنی ہی آنکھ پر گئے لمحوں کا بوجھ تھا

اس کی نظر میں تو وہی جولانیاں ملیں

بیٹھا رہا ہمائے ستم سر پہ ہی عدیمؔ

ہر دشت کرب کی ہمیں سلطانیاں ملیں

(1195) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Logon Ke Dard Apni Pashemaniyan Milin In Urdu By Famous Poet Adeem Hashmi. Logon Ke Dard Apni Pashemaniyan Milin is written by Adeem Hashmi. Enjoy reading Logon Ke Dard Apni Pashemaniyan Milin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adeem Hashmi. Free Dowlonad Logon Ke Dard Apni Pashemaniyan Milin by Adeem Hashmi in PDF.