Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_73cb95cc5b36e23022a04820fcb7b87c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کس حوالے سے مجھے کس کا پتا یاد آیا - عدیم ہاشمی کی شاعری - Darsaal

کس حوالے سے مجھے کس کا پتا یاد آیا

کس حوالے سے مجھے کس کا پتا یاد آیا

حسن کافر کو جو دیکھا تو خدا یاد آیا

ایک ٹوٹا ہوا پیمان وفا یاد آیا

یاد آیا بھی مجھے آج تو کیا یاد آیا

شام کے ہاتھ نے جس وقت لگا لی مہندی

مجھے اس وقت ترا رنگ حنا یاد آیا

کہیں آنکھوں کی نمی راز نہ افشا کر دے

میں نے منہ پھیر لیا تو جو ذرا یاد آیا

سارے فن کار اٹھا لائے تھے شہکاروں کو

اور میں تھا مجھے انداز ترا یاد آیا

کتنی دنیا تھی مرے گرد تجھے کیا معلوم

بڑی مشکل سے مجھے تیرا پتا یاد آیا

تیرے دامن میں نمی اتنی زیادہ کیوں ہے

کون سا پھول تجھے باد صبا یاد آیا

جب کسی کو کوئی امید وفاؤں کی نہ تھی

مجھے اس پل ترا پیمان وفا یاد آیا

قدم اٹھتے تھے کہاں سوئے حرم اپنے عدیمؔ

آج مشکل نظر آئی تو خدا یاد آیا

(1867) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kis Hawale Se Mujhe Kis Ka Pata Yaad Aaya In Urdu By Famous Poet Adeem Hashmi. Kis Hawale Se Mujhe Kis Ka Pata Yaad Aaya is written by Adeem Hashmi. Enjoy reading Kis Hawale Se Mujhe Kis Ka Pata Yaad Aaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adeem Hashmi. Free Dowlonad Kis Hawale Se Mujhe Kis Ka Pata Yaad Aaya by Adeem Hashmi in PDF.