Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8da7ceb2c9b9084ab82ed284688e8787, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
غم کے ہر اک رنگ سے مجھ کو شناسا کر گیا - عدیم ہاشمی کی شاعری - Darsaal

غم کے ہر اک رنگ سے مجھ کو شناسا کر گیا

غم کے ہر اک رنگ سے مجھ کو شناسا کر گیا

وہ مرا محسن مجھے پتھر سے ہیرا کر گیا

گھورتا تھا میں خلا میں تو سجی تھیں محفلیں

میرا آنکھوں کا جھپکنا مجھ کو تنہا کر گیا

ہر طرف اڑنے لگا تاریک سایوں کا غبار

شام کا جھونکا چمکتا شہر میلا کر گیا

چاٹ لی کرنوں نے میرے جسم کی ساری مٹھاس

میں سمندر تھا وہ سورج مجھ کو صحرا کر گیا

ایک لمحے میں بھرے بازار سونے ہو گئے

ایک چہرہ سب پرانے زخم تازہ کر گیا

میں اسی کے رابطے میں جس طرح ملبوس تھا

یوں وہ دامن کھینچ کر مجھ کو برہنہ کر گیا

رات بھر ہم روشنی کی آس میں جاگے عدیمؔ

اور دن آیا تو آنکھوں میں اندھیرا کر گیا

(1172) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gham Ke Har Ek Rang Se Mujhko Shanasa Kar Gaya In Urdu By Famous Poet Adeem Hashmi. Gham Ke Har Ek Rang Se Mujhko Shanasa Kar Gaya is written by Adeem Hashmi. Enjoy reading Gham Ke Har Ek Rang Se Mujhko Shanasa Kar Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adeem Hashmi. Free Dowlonad Gham Ke Har Ek Rang Se Mujhko Shanasa Kar Gaya by Adeem Hashmi in PDF.