اک کھلونا ٹوٹ جائے گا نیا مل جائے گا

اک کھلونا ٹوٹ جائے گا نیا مل جائے گا

میں نہیں تو کوئی تجھ کو دوسرا مل جائے گا

بھاگتا ہوں ہر طرف ایسے ہوا کے ساتھ ساتھ

جس طرح سچ مچ مجھے اس کا پتا مل جائے گا

کس طرح روکو گے اشکوں کو پس دیوار چشم

یہ تو پانی ہے اسے تو راستہ مل جائے گا

ایک دن تو ختم ہوگی لفظ و معنی کی تلاش

ایک دن تو مجھ کو میرا مدعا مل جائے گا

ایک دن تو اپنے جھوٹے خول کو توڑے گا وہ

ایک دن تو اس کا دروازہ کھلا مل جائے گا

جا رہا ہوں اس یقیں سے اس کے چھوڑے گھر کی سمت

جیسے وہ باہر گلی میں جھانکتا مل جائے گا

چھوڑ خالی گھر کو آ باہر چلیں گھر سے عدیمؔ

کچھ نہیں تو کوئی چہرہ چاند سا مل جائے گا

تیز ہوتی جا رہی ہیں دھڑکنیں ایسے عدیمؔ

جیسے اگلے موڑ پر وہ بے وفا مل جائے گا

(1100) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Khilauna TuT Jaega Naya Mil Jaega In Urdu By Famous Poet Adeem Hashmi. Ek Khilauna TuT Jaega Naya Mil Jaega is written by Adeem Hashmi. Enjoy reading Ek Khilauna TuT Jaega Naya Mil Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adeem Hashmi. Free Dowlonad Ek Khilauna TuT Jaega Naya Mil Jaega by Adeem Hashmi in PDF.