Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3d3e0a999c30fd4245fbd6d645fd679d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اک کھلونا ٹوٹ جائے گا نیا مل جائے گا - عدیم ہاشمی کی شاعری - Darsaal

اک کھلونا ٹوٹ جائے گا نیا مل جائے گا

اک کھلونا ٹوٹ جائے گا نیا مل جائے گا

میں نہیں تو کوئی تجھ کو دوسرا مل جائے گا

بھاگتا ہوں ہر طرف ایسے ہوا کے ساتھ ساتھ

جس طرح سچ مچ مجھے اس کا پتا مل جائے گا

کس طرح روکو گے اشکوں کو پس دیوار چشم

یہ تو پانی ہے اسے تو راستہ مل جائے گا

ایک دن تو ختم ہوگی لفظ و معنی کی تلاش

ایک دن تو مجھ کو میرا مدعا مل جائے گا

ایک دن تو اپنے جھوٹے خول کو توڑے گا وہ

ایک دن تو اس کا دروازہ کھلا مل جائے گا

جا رہا ہوں اس یقیں سے اس کے چھوڑے گھر کی سمت

جیسے وہ باہر گلی میں جھانکتا مل جائے گا

چھوڑ خالی گھر کو آ باہر چلیں گھر سے عدیمؔ

کچھ نہیں تو کوئی چہرہ چاند سا مل جائے گا

تیز ہوتی جا رہی ہیں دھڑکنیں ایسے عدیمؔ

جیسے اگلے موڑ پر وہ بے وفا مل جائے گا

(1138) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Khilauna TuT Jaega Naya Mil Jaega In Urdu By Famous Poet Adeem Hashmi. Ek Khilauna TuT Jaega Naya Mil Jaega is written by Adeem Hashmi. Enjoy reading Ek Khilauna TuT Jaega Naya Mil Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adeem Hashmi. Free Dowlonad Ek Khilauna TuT Jaega Naya Mil Jaega by Adeem Hashmi in PDF.