Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1d8784c9eb00de7a40a29a7f4f231d87, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ زمینی بھی ہے زمانی بھی - عدیل زیدی کی شاعری - Darsaal

یہ زمینی بھی ہے زمانی بھی

یہ زمینی بھی ہے زمانی بھی

فطرت عشق آسمانی بھی

شرط ہے جاں سے جائیے پہلے

ہے عجب عمر جاودانی بھی

تم نے جو داستاں سنائی ہے

ہے وہی تو مری کہانی بھی

کتنے دلچسپ لگنے لگتے ہیں

میرے قصے تری زبانی بھی

ہیں ضروری بہت ہمارے لیے

یہ فضا آگ اور پانی بھی

ہو گئی ختم اک کرن کے ساتھ

رات بھی نیند بھی کہانی بھی

مت انہیں جانیے در و دیوار

ان میں یادیں ہیں کچھ سہانی بھی

ان دیواروں پہ ہی ہوئی تحریر

میرے ماں باپ کی جوانی بھی

ہم جو گھر چھوڑ کر چلے آئے

تھے وہ اجداد کی نشانی بھی

لا مکاں ہی کا ذکر خیر عدیلؔ

گو ہیں قصے بہت مکانی بھی

(778) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Zamini Bhi Hai Zamani Bhi In Urdu By Famous Poet Adeel Zaidi. Ye Zamini Bhi Hai Zamani Bhi is written by Adeel Zaidi. Enjoy reading Ye Zamini Bhi Hai Zamani Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adeel Zaidi. Free Dowlonad Ye Zamini Bhi Hai Zamani Bhi by Adeel Zaidi in PDF.