Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7c1c6f33855e4b953027f4a7fe1bc97d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عالم ہی اور تھا جو شناسائیوں میں تھا - ادا جعفری کی شاعری - Darsaal

عالم ہی اور تھا جو شناسائیوں میں تھا

عالم ہی اور تھا جو شناسائیوں میں تھا

جو دیپ تھا نگاہ کی پرچھائیوں میں تھا

وہ بے پناہ خوف جو تنہائیوں میں تھا

دل کی تمام انجمن آرائیوں میں تھا

اک لمحۂ فسوں نے جلایا تھا جو دیا

پھر عمر بھر خیال کی رعنائیوں میں تھا

اک خواب گوں سی دھوپ تھی زخموں کی آنچ میں

اک سائباں سا درد کی پروائیوں میں تھا

دل کو بھی اک جراحت دل نے عطا کیا

یہ حوصلہ کہ اپنے تماشائیوں میں تھا

کٹتا کہاں طویل تھا راتوں کا سلسلہ

سورج مری نگاہ کی سچائیوں میں تھا

اپنی گلی میں کیوں نہ کسی کو وہ مل سکا

جو اعتماد بادیہ پیمائیوں میں تھا

اس عہد خود سپاس کا پوچھو ہو ماجرا

مصروف آپ اپنی پذیرائیوں میں تھا

اس کے حضور شکر بھی آساں نہیں اداؔ

وہ جو قریب جاں مری تنہائیوں میں تھا

(806) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aalam Hi Aur Tha Jo Shanasaiyon Mein Tha In Urdu By Famous Poet Ada Jafri. Aalam Hi Aur Tha Jo Shanasaiyon Mein Tha is written by Ada Jafri. Enjoy reading Aalam Hi Aur Tha Jo Shanasaiyon Mein Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ada Jafri. Free Dowlonad Aalam Hi Aur Tha Jo Shanasaiyon Mein Tha by Ada Jafri in PDF.