آخری ٹیس آزمانے کو

آخری ٹیس آزمانے کو

جی تو چاہا تھا مسکرانے کو

یاد اتنی بھی سخت جاں تو نہیں

اک گھروندا رہا ہے ڈھانے کو

سنگریزوں میں ڈھل گئے آنسو

لوگ ہنستے رہے دکھانے کو

زخم نغمہ بھی لو تو دیتا ہے

اک دیا رہ گیا جلانے کو

جلنے والے تو جل بجھے آخر

کون دیتا خبر زمانے کو

کتنے مجبور ہو گئے ہوں گے

ان کہی بات منہ پہ لانے کو

کھل کے ہنسنا تو سب کو آتا ہے

لوگ ترسے ہیں اک بہانے کو

ریزہ ریزہ بکھر گیا انساں

دل کی ویرانیاں جتانے کو

حسرتوں کی پناہ گاہوں میں

کیا ٹھکانے ہیں سر چھپانے کو

ہاتھ کانٹوں سے کر لیے زخمی

پھول بالوں میں اک سجانے کو

آس کی بات ہو کہ سانس اداؔ

یہ کھلونے تھے ٹوٹ جانے کو

(2146) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

AaKHiri Tis Aazmane Ko In Urdu By Famous Poet Ada Jafri. AaKHiri Tis Aazmane Ko is written by Ada Jafri. Enjoy reading AaKHiri Tis Aazmane Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ada Jafri. Free Dowlonad AaKHiri Tis Aazmane Ko by Ada Jafri in PDF.