ان شوخ حسینوں کی ادا اور ہی کچھ ہے

ان شوخ حسینوں کی ادا اور ہی کچھ ہے

اور ان کی اداؤں میں مزا اور ہی کچھ ہے

یہ دل ہے مگر دل میں بسا اور ہی کچھ ہے

دل آئینہ ہے جلوہ نما اور ہی کچھ ہے

ہم آپ کی محفل میں نہ آنے کو نہ آتے

کچھ اور ہی سمجھے تھے ہوا اور ہی کچھ ہے

بے خود بھی ہیں ہشیار بھی ہیں دیکھنے والے

ان مست نگاہوں کی ادا اور ہی کچھ ہے

آزادؔ ہوں اور گیسوئے پیچاں میں گرفتار

کہہ دو مجھے کیا تم نے سنا اور ہی کچھ ہے

(1151) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In ShoKH Hasinon Ki Ada Aur Hi Kuchh Hai In Urdu By Famous Poet Abul Kalam Azad. In ShoKH Hasinon Ki Ada Aur Hi Kuchh Hai is written by Abul Kalam Azad. Enjoy reading In ShoKH Hasinon Ki Ada Aur Hi Kuchh Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abul Kalam Azad. Free Dowlonad In ShoKH Hasinon Ki Ada Aur Hi Kuchh Hai by Abul Kalam Azad in PDF.