Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_45ce4fdd0080d80f6d0e3182562899d0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تصورات میں ان کو بلا کے دیکھ لیا - ابو محمد واصل کی شاعری - Darsaal

تصورات میں ان کو بلا کے دیکھ لیا

تصورات میں ان کو بلا کے دیکھ لیا

زمانے بھر کی نظر سے چھپا کے دیکھ لیا

فسانۂ غم فرقت سنا کے دیکھ لیا

انہوں نے صرف مجھے مسکرا کے دیکھ لیا

کبھی کسی نے سر طور جا کے دیکھ لیا

کبھی کسی نے کسی کو بلا کے دیکھ لیا

نگاہ پردہ کشا کا کمال کیا کہنا

جہاں جہاں وہ چھپے اس نے جا کے دیکھ لیا

کہا تھا ان کو نہ بلواؤ وہ نہ آئیں گے

ہماری بات نہ مانی بلا کے دیکھ لیا

یہ کس کے واسطے آنسو بہائے جاتے ہیں

تمہیں کسی نے جو اس وقت آ کے دیکھ لیا

کسی نے بھی نہ دیا ساتھ مرنے والے کا

ہر اک رفیق پہ سب کچھ لٹا کے دیکھ لیا

مزاج حسن تو اک حال پر رہا قائم

لٹانے والوں نے سب کچھ لٹا کے دیکھ لیا

خوشی کی بات ہے نکلی تو حسرت دیدار

کرم نواز کو سب کچھ لٹا کے دیکھ لیا

رموز حسن جنوں آشنا رہے ورنہ

خرد پکارتی جلوے خدا کے دیکھ لیا

غرور حسن کی خودداریاں خود آ نہ سکا

شعاع حسن کو مرکز پہ لا کے دیکھ لیا

کبھی نہ تم نے مزاج دل حزیں پوچھا

بس اب معاف کرو آزما کے دیکھ لیا

کہیں ٹھکانا نہیں ہم قفس نصیبوں کا

چمن میں رہ کے نشیمن بنا کے دیکھ لیا

وفا شعار وفاؤں سے باز آ نہ سکے

انہوں نے خواب انہیں آزما کے دیکھ لیا

سوائے آپ کے کوئی نہ بن سکا اپنا

ہر ایک شخص کو اپنا بنا کے دیکھ لیا

تم آ گئے دم آخر بڑا کیا احساں

خطا معاف جو تم کو بلا کے دیکھ لیا

جو دل سے آئے زباں پر وہ راز راز کہاں

جو راز داں تھے انہیں بھی بتا کے دیکھ لیا

جنازہ دیکھ کے واصلؔ کا ہو گئے بیتاب

کفن انہوں نے بالآخر ہٹا کے دیکھ لیا

(1153) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tasawwuraat Mein Inko Bula Ke Dekh Liya In Urdu By Famous Poet Abu Mohammad Wasil. Tasawwuraat Mein Inko Bula Ke Dekh Liya is written by Abu Mohammad Wasil. Enjoy reading Tasawwuraat Mein Inko Bula Ke Dekh Liya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abu Mohammad Wasil. Free Dowlonad Tasawwuraat Mein Inko Bula Ke Dekh Liya by Abu Mohammad Wasil in PDF.