Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d8c347e548f00a20a538412a2d5af36b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حسرت دید رہی دید کا خواہاں ہو کر - ابو محمد واصل کی شاعری - Darsaal

حسرت دید رہی دید کا خواہاں ہو کر

حسرت دید رہی دید کا خواہاں ہو کر

دل میں رہتے ہیں مگر رہتے ہیں ارماں ہو کر

وہ مرے پاس ہیں احساس یہ ہوتا ہے ضرور

اس قدر دور ہیں نزدیک رگ جاں ہو کر

ہوش میں لانے کی تدبیر نہ کر اے ناصح

میں نے پایا ہے انہیں چاک گریباں ہو کر

خانۂ دل ہے تمہارا تمہیں رہ سکتے ہو

غیر کو حق یہ نہیں ہے رہے مہماں ہو کر

در جاناں پہ پہنچنا ہے تو اس طرح پہنچ

چاک دل چاک جگر چاک گریباں ہو کر

رخ کا شیدائی ہے مائل بہ سیر گیسو

کہیں کافر نہ وہ ہو جائے مسلماں ہو کر

تار دامن کے اڑے عشق کو معراج ملی

زیب گلشن ہوا گل چاک گریباں ہو کر

آ گیا حضرت صوفی کے در دولت پر

کیا کروں اب گہر و لعل بداماں ہو کر

لذت غم پہ کروں راحت کونین نثار

کوئی آئے نہ مرے درد کا درماں ہو کر

جب کوئی اپنی حقیقت سے جدا ہوتا ہے

ٹھوکریں کھاتا ہے دنیا میں پریشاں ہو کر

اس طرح جلوہ دکھاتے ہیں نہ میں دیکھ سکوں

دل میں رہتے ہیں مگر آنکھ سے پنہاں ہو کر

ان کا آئینہ ہوں آئینے میں ہے عکس جمال

کیوں نہ دیکھیں وہ مجھے غور سے حیراں ہو کر

ان کے جلووں میں جو کھو جاؤں تو ڈھونڈو نہ مجھے

کون ملتا ہے کسے واصل جاناں ہو کر

بعد از مرگ عنایات میں تفریق نہ کی

دل میں تصویر رہی آپ کی احساں ہو کر

وقت ایسا بھی پڑا بادیہ پیمائی میں

راہ میں گل جو ملے خار بہ داماں ہو کر

(831) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hasrat-e-did Rahi Did Ka KHwahan Ho Kar In Urdu By Famous Poet Abu Mohammad Wasil. Hasrat-e-did Rahi Did Ka KHwahan Ho Kar is written by Abu Mohammad Wasil. Enjoy reading Hasrat-e-did Rahi Did Ka KHwahan Ho Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abu Mohammad Wasil. Free Dowlonad Hasrat-e-did Rahi Did Ka KHwahan Ho Kar by Abu Mohammad Wasil in PDF.