Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e796c1b34f948beb9f076f291f1ddcf2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آگے وہ جا بھی چکے لطف نظارہ بھی گیا - ابو محمد واصل کی شاعری - Darsaal

آگے وہ جا بھی چکے لطف نظارہ بھی گیا

آگے وہ جا بھی چکے لطف نظارہ بھی گیا

چشم غفلت نہ کھلی صبح کا تارا بھی گیا

سرد مہری سے تری گرمئ الفت نہ رہی

دل میں اٹھتا تھا جو ہر دم وہ شرارہ بھی گیا

دل کے آئینے میں جب آپ کی صورت دیکھی

جس کو دھوکا میں سمجھتا تھا وہ دھوکا بھی گیا

عشق کو تاب تجلی نہیں کیا دیکھے گا

حسن یہ جان کے پردوں کو اٹھاتا بھی گیا

کس نے پائی ہے غم یار محبت سے نجات

عشق کا بوجھ کہیں سر سے اتارا بھی گیا

تیرے قدموں پہ جو لذت ہے وہ حاصل نہ ہوئی

یوں تو سجدے میں سر عجز جھکایا بھی گیا

دل کی آشفتہ مزاجی میں نہ کچھ فرق آیا

بارہا زلف پریشاں کو سنوارا بھی گیا

مانگنے سے کہیں یہ چیز ملا کرتی ہے

دل چرانے ہی کے قابل تھا چرایا بھی گیا

بے خودی تجھ پہ تصدق ہوں مرے ہوش و حواس

سامنے ہوتے ہوئے ان کو پکارا بھی گیا

ایک ہی چیز ہے پردے میں کہ بیرون حجاب

مجھ کو ظاہر بھی کیا خود کو چھپایا بھی گیا

پھر بھی آنکھیں رہیں محروم تماشائے جمال

ان کی تصویر کو شیشے میں اتارا بھی گیا

چھوڑ کر مجھ کو بھنور میں نہ خبر لی میری

اک سہارا تھا تمہارا وہ سہارا بھی گیا

پائے محبوب پہ سر رکھ کے ہوئے ہم واصلؔ

زندگی پائی نئی موت کا دھڑکا بھی گیا

دل کے آئینے میں نادیدہ تجلی دیکھی

خود نمائی کا بھلا ہو کہ وہ پردا بھی گیا

(946) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aage Wo Ja Bhi Chuke Lutf-e-nazara Bhi Gaya In Urdu By Famous Poet Abu Mohammad Wasil. Aage Wo Ja Bhi Chuke Lutf-e-nazara Bhi Gaya is written by Abu Mohammad Wasil. Enjoy reading Aage Wo Ja Bhi Chuke Lutf-e-nazara Bhi Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abu Mohammad Wasil. Free Dowlonad Aage Wo Ja Bhi Chuke Lutf-e-nazara Bhi Gaya by Abu Mohammad Wasil in PDF.