Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1008241ba9c6496844965df58661890d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تمہاری جب سیں آئی ہیں سجن دکھنے کو لال انکھیاں - آبرو شاہ مبارک کی شاعری - Darsaal

تمہاری جب سیں آئی ہیں سجن دکھنے کو لال انکھیاں

تمہاری جب سیں آئی ہیں سجن دکھنے کو لال انکھیاں

ہوئی ہیں تب سیں دونی خوش نما صاحب جمال انکھیاں

قیامت آن ہے اس وقت میں ان پر نزاکت کی

دیکھو آئی ہیں دکھنے کس جھمک سیں یہ چھنال انکھیاں

ایسے کیوں ٹوٹ آئیں جوش سیں پیارے حرارت کے

لگی تھی گرم ہو کر اس قدر یہ کس کے نال انکھیاں

علاج ان کا ہے پیارے عاشقوں کے سنگ کی ہلدی

رنگیں اس میں کہو کپڑا کریں اپنا رومال انکھیاں

مرا دل پوٹلی کی طرح ان پر لے کے ٹک پھیرو

مجرب ٹوٹکا ہے اس میں آ جاں گی بحال انکھیاں

ضرر ہے تند ہو کر دیکھنا بیمار کوں پیارے

ٹک اک پرہیز کر عاشق پے دو دن مت نکال انکھیاں

مرا دکھتا ہے جی یہ انمناہٹ دیکھ کر ان کا

ابلتا ہے بہت جب دیکھتا ہوں میں ملال انکھیاں

نذر بدتا ہوں اپنی جان و جی کو میں کروں صدقے

اگر دیویں مجھے اپنی شفا ہونے کی فال انکھیاں

سزا ہے ان کے تئیں یہ درد تھوڑا سا کہ کرتی تھیں

ہمیشہ چشم پوشی آبروؔ کا دیکھ حال انکھیاں

(788) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tumhaari Jab Sin Aai Hain Sajan Dukhne Ko Lal Ankhiyan In Urdu By Famous Poet Abroo Shah Mubarak. Tumhaari Jab Sin Aai Hain Sajan Dukhne Ko Lal Ankhiyan is written by Abroo Shah Mubarak. Enjoy reading Tumhaari Jab Sin Aai Hain Sajan Dukhne Ko Lal Ankhiyan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abroo Shah Mubarak. Free Dowlonad Tumhaari Jab Sin Aai Hain Sajan Dukhne Ko Lal Ankhiyan by Abroo Shah Mubarak in PDF.