Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_88aa8cdfe215b29b5ac95f0ddbb1e689, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رتا ہے ابرواں پر ہاتھ اکثر لاوبالی کا - آبرو شاہ مبارک کی شاعری - Darsaal

رتا ہے ابرواں پر ہاتھ اکثر لاوبالی کا

رتا ہے ابرواں پر ہاتھ اکثر لاوبالی کا

ہنر سیکھا ہے اس شمشیر زن نے بید مالی کا

ہر اک جو عضو ہے سو مصرع دلچسپ ہے موزوں

مگر دیوان ہے یہ حسن سر تا پا جمالی کا

نگیں کی طرح داغ رشک سوں کالا ہوا لالا

لیا جب نام گلشن میں تمہارے لب کی لالی کا

رقیباں کی ہوا ناچیز باتاں سن کے یوں بد خو

وگرنہ جگ میں شہرا تھا صنم کی خوش خصالی کا

ہمارے حق میں نادانی سوں کہنا غیر کا مانا

گلا اب کیا کروں اس شوخ کی میں خوردسالی کا

یہی چرچا ہے مجلس میں سجن کی ہر زباں اوپر

مرا قصہ گویا مضموں ہوا ہے شعر حالی کا

تمہارا قدرتی ہے حسن آرائش کی کیا حاجت

نہیں محتاج یہ باغ سدا سر سبز مالی کا

لگے ہے شیریں اس کو ساری اپنی عمر کی تلخی

مزہ پایا ہے جن عاشق نیں تیرے سن کے گالی کا

مبارک نام تیرے آبروؔ کا کیوں نہ ہو جگ میں

اثر ہے یو ترے دیدار کی فرخندہ فالی کا

(831) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rata Hai Abruwan Par Hath Aksar Lawabaali Ka In Urdu By Famous Poet Abroo Shah Mubarak. Rata Hai Abruwan Par Hath Aksar Lawabaali Ka is written by Abroo Shah Mubarak. Enjoy reading Rata Hai Abruwan Par Hath Aksar Lawabaali Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abroo Shah Mubarak. Free Dowlonad Rata Hai Abruwan Par Hath Aksar Lawabaali Ka by Abroo Shah Mubarak in PDF.