Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e5863e7651ad81c0d8e9192f996632b3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تم جو آتے ہو - ابرار احمد کی شاعری - Darsaal

تم جو آتے ہو

دن نکلتے ہیں بکھر جاتے ہیں

شہر بستے ہیں اجڑ جاتے ہیں

دستکیں آہنی دروازے پر

سر کو ٹکرا کے پلٹ جاتی ہیں

گنبد خامشی گرتا ہی نہیں

چلتی رہتی ہے ہوا

کھیتوں میں دالانوں میں

اور اپنے ہی تلاطم میں اتر جاتی ہے

ہر طرف پھول بکھر جاتے ہیں

دل کی مٹی پہ کوئی رنگ اترتا ہی نہیں

آنکھ نظارۂ موہوم سے ہٹتی ہی نہیں

ذہن اس حجلۂ تاریکی و تنہائی میں

اپنے کانٹوں پہ پڑا رہتا ہے

وقت آتا ہے گزر جاتا ہے

تم جو آتے ہو تو ترتیب الٹ جاتی ہے

دھند جیسے کہیں چھٹ جاتی ہے

نرم پوروں سے کوئی ہولے سے

دل کی دیوار گرا دیتا ہے

ایک کھڑکی کہیں کھل جاتی ہے

آنکھ اک جلوۂ صد رنگ سے بھر جاتی ہے

کوئی آواز بلاتی ہے ہمیں

تم جو آتے ہو

تو اس حبس دکھن کے گھر سے

رنج آیندہ و رفتہ کی تھکاوٹ سے

نکل لیتے ہیں

تم سے ملتے ہیں

تو دنیا سے بھی مل لیتے ہیں

(1167) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tum Jo Aate Ho In Urdu By Famous Poet Abrar Ahmad. Tum Jo Aate Ho is written by Abrar Ahmad. Enjoy reading Tum Jo Aate Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abrar Ahmad. Free Dowlonad Tum Jo Aate Ho by Abrar Ahmad in PDF.