Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4e768d53f5e1be1a35bd89bdd4ecdf33, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
قصباتی لڑکوں کا گیت - ابرار احمد کی شاعری - Darsaal

قصباتی لڑکوں کا گیت

ہم تیری صبحوں کی اوس میں بھیگی

آنکھوں کے ساتھ

دنوں کی اس بستی کو دیکھتے ہیں

ہم تیرے خوش الحان پرندے

ہر جانب تیری منڈیریں کھوجتے ہیں

ہم نکلے تھے

تیرے ماتھے کے لئے بوسہ ڈھونڈنے

ہم آئیں گے

بوجھل قدموں کے ساتھ

تیرے تاریک حجروں میں پھرنے کے لئے

تیرے سینے پر

اپنی اکتاہٹوں کے پھول بچھانے

سرپھری ہوا کے ساتھ

تیرے خالی چوباروں میں پھرنے کے لئے

تیرے صحنوں سے اٹھتے دھوئیں کو

اپنی آنکھوں میں بھرنے

تیرے اجلے بچوں کی میلی آستینوں سے

اپنے آنسو پونچھنے

تیری کائی زدہ دیواروں سے

لپٹ جانے کے لئے

ہم آئیں گے

نیند اور بچپن کی خوشبو میں سوئی ہوئی

تیری راتوں کی چھت پر

اجلی چارپائیاں بچھانے

موتیے کے پھولوں سے پرے

اپنی چیختی تنہائیاں اٹھانے

ہم لوٹیں گے تیری جانب

اور دیکھیں گے تیری بوڑھی اینٹوں کو

عمروں کے رت جگوں سے دکھتی آنکھوں کے ساتھ

اونچے نیچے مکانوں میں گھرے

گزشتہ کے گڑھے میں

ایک بار پھر گرنے کے لئے

لمبی تان کر سونے کے لئے

ہم آئیں گے تیرے مضافات میں

مٹی ہونے کے لئے

(1040) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qasbaati LaDkon Ka Git In Urdu By Famous Poet Abrar Ahmad. Qasbaati LaDkon Ka Git is written by Abrar Ahmad. Enjoy reading Qasbaati LaDkon Ka Git Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abrar Ahmad. Free Dowlonad Qasbaati LaDkon Ka Git by Abrar Ahmad in PDF.