Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ed80ef05191b2e4fe1b3d98c3f98ea47, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنکھیں ترس گئی ہیں - ابرار احمد کی شاعری - Darsaal

آنکھیں ترس گئی ہیں

اس گھر میں یا اس گھر میں

تو کہیں نہیں ہے

دروازے بجتے ہیں

خالی کمرے

تیری باتوں کی مہکار سے بھر جاتے ہیں

دیواروں میں

تیری سانسیں سوئی ہیں

میں جاگ رہا ہوں

کانوں میں

کوئی گونج سی چکراتی پھرتی ہے

بھولے بسرے گیتوں کی

چاندنی رات میں کھلتے ہوئے

پھولوں کی دمک ہے، یہیں کہیں

تیرے خواب

مری بے سایہ زندگی پر

بادل کی صورت جھکے ہوئے ہیں

یاد کے دشت میں

آنکھیں کانٹے چنتی ہیں

میرے ہاتھ

ترے ہاتھوں کی ٹھنڈک میں

ڈوبے رہتے ہیں

آخر۔۔۔ تیری مٹی سے مل جانے تک

کتنے پل

کتنی صدیاں ہیں

اس سرحد سے

اس سرحد تک

کتنی مسافت اور پڑی ہے

ان رستوں میں

کتنی بارشیں برس گئی ہیں

آنکھیں مری

تیری راتوں کو ترس گئی ہیں

(1695) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankhen Taras Gai Hain In Urdu By Famous Poet Abrar Ahmad. Aankhen Taras Gai Hain is written by Abrar Ahmad. Enjoy reading Aankhen Taras Gai Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abrar Ahmad. Free Dowlonad Aankhen Taras Gai Hain by Abrar Ahmad in PDF.