Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ffb8dfd3239daaee8b9395f219826990, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہ جیسے کنج چمن سے صبا نکلتی ہے - ابرار احمد کی شاعری - Darsaal

کہ جیسے کنج چمن سے صبا نکلتی ہے

کہ جیسے کنج چمن سے صبا نکلتی ہے

ترے لیے میرے دل سے دعا نکلتی ہے

قدم بڑھاؤں تری رہ گزار ہے آخر

مگر یہ راہ کہیں اور جا نکلتی ہے

یہیں کہیں پہ ہے رستہ دوام وصل کا بھی

یہیں کہیں سے ہی راہ فنا نکلتی ہے

ضرور ہوتا ہے رنج سفر مسافت میں

کہ جیسے چلنے سے آواز پا نکلتی ہے

یہاں وہاں کسی چہرے میں ڈھونڈتے ہیں تمہیں

ہمارے ملنے کی صورت بھی کیا نکلتی ہے

ہر ایک آنکھ میں ہوتی ہے منتظر کوئی آنکھ

ہر ایک دل میں کہیں کچھ جگہ نکلتی ہے

جو ہو سکے تو سنو زخمۂ خموشی کو

کہ اس سے کھوے ہوؤں کی صدا نکلتی ہے

ہم اپنی راہ پکڑتے ہیں دیکھتے بھی نہیں

کہ کس ڈگر پہ یہ خلق خدا نکلتی ہے

(903) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ki Jaise Kunj-e-chaman Se Saba Nikalti Hai In Urdu By Famous Poet Abrar Ahmad. Ki Jaise Kunj-e-chaman Se Saba Nikalti Hai is written by Abrar Ahmad. Enjoy reading Ki Jaise Kunj-e-chaman Se Saba Nikalti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abrar Ahmad. Free Dowlonad Ki Jaise Kunj-e-chaman Se Saba Nikalti Hai by Abrar Ahmad in PDF.