Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6c538c1245b3f6fe91211155f4b4a8d3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہیں پر صبح رکھتا ہوں کہیں پر شام رکھتا ہوں - ابرار احمد کی شاعری - Darsaal

کہیں پر صبح رکھتا ہوں کہیں پر شام رکھتا ہوں

کہیں پر صبح رکھتا ہوں کہیں پر شام رکھتا ہوں

پھر اس بے ربط سے خاکے میں خود سے کام رکھتا ہوں

سلیقے سے میں اس کی گفتگو کا لطف لیتا ہوں

اور اس کے رو بہ رو دل میں خیال خام رکھتا ہوں

بہ ظاہر مدح سے اس کی کبھی تھکتا نہیں لیکن

درون خانۂ دل خواہش دشنام رکھتا ہوں

خوش آئی ہے ابھی تو قید خواہش اس خرابے میں

ابھی خود کو رہین گردش ایام رکھتا ہوں

سفر کی صبح میں رنج سفر کی دھول اڑتی ہے

حد آغاز میں اندیشۂ انجام رکھتا ہوں

فراق و وصل سے ہٹ کر کوئی رشتہ ہمارا ہے

کہ اس کو چھوڑ پاتا ہوں نہ اس کو تھام رکھتا ہوں

دلیل خواب مستی ہے تری آمادگی امشب

مگر اس شب میں تجھ سے اور کوئی کام رکھتا ہوں

تجاوز سے بھلا کب تک گزر اوقات ممکن تھی

سو اپنے خون تک شور دل بد نام رکھتا ہوں

(795) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahin Par Subh Rakhta Hun Kahin Par Sham Rakhta Hun In Urdu By Famous Poet Abrar Ahmad. Kahin Par Subh Rakhta Hun Kahin Par Sham Rakhta Hun is written by Abrar Ahmad. Enjoy reading Kahin Par Subh Rakhta Hun Kahin Par Sham Rakhta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abrar Ahmad. Free Dowlonad Kahin Par Subh Rakhta Hun Kahin Par Sham Rakhta Hun by Abrar Ahmad in PDF.