Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cccafe19b640d2dc2b1889425053d83b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم نے رکھا تھا جسے اپنی کہانی میں کہیں - ابرار احمد کی شاعری - Darsaal

ہم نے رکھا تھا جسے اپنی کہانی میں کہیں

ہم نے رکھا تھا جسے اپنی کہانی میں کہیں

اب وہ تحریر ہے اوراق خزانی میں کہیں

بس یہ اک ساعت ہجراں ہے کہ جاتی ہی نہیں

کوئی ٹھہرا بھی ہے اس عالم فانی میں کہیں

جتنا ساماں بھی اکٹھا کیا اس گھر کے لیے

بھول جائیں گے اسے نقل مکانی میں کہیں

خیر اوروں کا تو کیا ذکر کہ اب لگتا ہے

تو بھی شامل ہے مرے رنج زمانی میں کہیں

چشم نمناک کو اس درجہ حقارت سے نہ دیکھ

تجھ کو مل جانا ہے اک دن اسی پانی میں کہیں

مرکز جاں تو وہی تو ہے مگر تیرے سوا

لوگ ہیں اور بھی اس یاد پرانی میں کہیں

جشن ماتم بھی ہے رونق سی تماشائی کو

کوئی نغمہ بھی ہے اس مرثیہ خوانی میں کہیں

آج کے دن میں کسی اور ہی دن کی ہے جھلک

شام ہے اور ہی اس شام سہانی میں کہیں

کیا سمجھ آئے کسی کو مجھے معلوم بھی ہے

بات کر جاتا ہوں میں اپنی روانی میں کہیں

(816) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Humne Rakkha Tha Jise Apni Kahani Mein Kahin In Urdu By Famous Poet Abrar Ahmad. Humne Rakkha Tha Jise Apni Kahani Mein Kahin is written by Abrar Ahmad. Enjoy reading Humne Rakkha Tha Jise Apni Kahani Mein Kahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abrar Ahmad. Free Dowlonad Humne Rakkha Tha Jise Apni Kahani Mein Kahin by Abrar Ahmad in PDF.