Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_36c71a4b0b11d00a28b5add767f098e5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گریزاں تھا مگر ایسا نہیں تھا - ابرار احمد کی شاعری - Darsaal

گریزاں تھا مگر ایسا نہیں تھا

گریزاں تھا مگر ایسا نہیں تھا

یہ میرا ہم سفر ایسا نہیں تھا

یہاں مہماں بھی آتے تھے ہوا بھی

بہت پہلے یہ گھر ایسا نہیں تھا

یہاں کچھ لوگ تھے ان کی مہک تھی

کبھی یہ رہ گزر ایسا نہیں تھا

رہا کرتا تھا جب وہ اس مکاں میں

تو رنگ بام و در ایسا نہیں تھا

بس اک دھن تھی نبھا جانے کی اس کو

گنوانے میں ضرر ایسا نہیں تھا

مجھے تو خواب ہی لگتا ہے اب تک

وہ کیا تھا وہ اگر ایسا نہیں تھا

پڑے گی دیکھنی دیوار بھی اب

کہ یہ سودائے سر ایسا نہیں تھا

خبر لوں جا کے اس عیسیٰ نفس کی

وہ مجھ سے بے خبر ایسا نہیں تھا

نہ جانے کیا ہوا ہے کچھ دنوں سے

کہ میں اے چشم تر ایسا نہیں تھا

یوں ہی نمٹا دیا ہے جس کو تو نے

وہ قصہ مختصر ایسا نہیں تھا

(1033) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gurezan Tha Magar Aisa Nahin Tha In Urdu By Famous Poet Abrar Ahmad. Gurezan Tha Magar Aisa Nahin Tha is written by Abrar Ahmad. Enjoy reading Gurezan Tha Magar Aisa Nahin Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abrar Ahmad. Free Dowlonad Gurezan Tha Magar Aisa Nahin Tha by Abrar Ahmad in PDF.