ہزار طعنے سنے گا خجل نہیں ہوگا

ہزار طعنے سنے گا خجل نہیں ہوگا

یہ وہ ہجوم ہے جو مشتعل نہیں ہوگا

زمیں پر آنے سے پہلے ہی علم تھا مجھ کو

مرا قیام یہاں مستقل نہیں ہوگا

اندھیرا پوجنے والوں نے فیصلہ دیا ہے

چراغ اب کسی شب میں مخل نہیں ہوگا

تجھے معاف تو کر دوں گا ساری باتوں پر

مگر یہ زخم کبھی مندمل نہیں ہوگا

(1051) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hazar Tane Sunega KHajil Nahin Hoga In Urdu By Famous Poet Abid Malik. Hazar Tane Sunega KHajil Nahin Hoga is written by Abid Malik. Enjoy reading Hazar Tane Sunega KHajil Nahin Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abid Malik. Free Dowlonad Hazar Tane Sunega KHajil Nahin Hoga by Abid Malik in PDF.