آخری بار زمانے کو دکھایا گیا ہوں

آخری بار زمانے کو دکھایا گیا ہوں

ایسا لگتا ہے کہ میں دار پہ لایا گیا ہوں

سب مجھے ڈھونڈنے نکلے ہیں بجھا کر آنکھیں

بات نکلی ہے کہ میں خواب میں پایا گیا ہوں

پیڑ بھی زرد ہوئے جاتے ہیں مجھ سے مل کر

جانے میں کیسی اداسی سے بنایا گیا ہوں

راہ تکتی ہے کسی اور جگہ خوش خبری

میں مگر اور ہی رستے سے بلایا گیا ہوں

کتنی مشکل سے مجھے دھوپ نے سر سبز کیا

کتنی آسانی سے بارش میں جلایا گیا ہوں

(1462) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

AaKHiri Bar Zamane Ko Dikhaya Gaya Hun In Urdu By Famous Poet Abid Malik. AaKHiri Bar Zamane Ko Dikhaya Gaya Hun is written by Abid Malik. Enjoy reading AaKHiri Bar Zamane Ko Dikhaya Gaya Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abid Malik. Free Dowlonad AaKHiri Bar Zamane Ko Dikhaya Gaya Hun by Abid Malik in PDF.