تم نے جب گھر میں اندھیروں کو بلا رکھا ہے

تم نے جب گھر میں اندھیروں کو بلا رکھا ہے

اٹھ کے سو جاؤ کہ دروازے پہ کیا رکھا ہے

پھر کسی شخص کے رونے کی صدا آتی ہے

پھر کسی شخص نے بستی کو جگا رکھا ہے

اپنی خاطر بھی کوئی لفظ تراشیں یارو

ہم نے کس واسطے یوں خود کو بھلا رکھا ہے

دیکھنے کو ہے بدن اور حقیقت یہ ہے

ایک ملبہ ہے جو مدت سے اٹھا رکھا ہے

تو اگر تھا تو بہت دور تھے ہم تجھ سے کہ اب

تو نہیں ہے تو تجھے پاس بٹھا رکھا ہے

ہم کسی طرح تجھے ڈھونڈ لیں ممکن ہی نہیں

تو نے ہر راہ کو صحرا سے ملا رکھا ہے

(1061) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tumne Jab Ghar Mein Andheron Ko Bula Rakkha Hai In Urdu By Famous Poet Abid Almi. Tumne Jab Ghar Mein Andheron Ko Bula Rakkha Hai is written by Abid Almi. Enjoy reading Tumne Jab Ghar Mein Andheron Ko Bula Rakkha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abid Almi. Free Dowlonad Tumne Jab Ghar Mein Andheron Ko Bula Rakkha Hai by Abid Almi in PDF.