Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_02471be501f2553c4ab1481db3aba824, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سرخ سحر سے ہے تو بس اتنا سا گلہ ہم لوگوں کا - ابھیشیک شکلا کی شاعری - Darsaal

سرخ سحر سے ہے تو بس اتنا سا گلہ ہم لوگوں کا

سرخ سحر سے ہے تو بس اتنا سا گلہ ہم لوگوں کا

ہجر چراغوں میں پھر شب بھر خون جلا ہم لوگوں کا

ہم وحشی تھے وحشت میں بھی گھر سے کبھی باہر نہ رہے

جنگل جنگل پھر بھی کتنا نام ہوا ہم لوگوں کا

اور تو کچھ نقصان ہوا ہو خواب میں یاد نہیں ہے مگر

ایک ستارہ ضرب سحر سے ٹوٹ گیا ہم لوگوں کا

یہ جو ہم تخلیق جہان نو میں لگے ہیں پاگل ہیں

دور سے ہم کو دیکھنے والے ہاتھ بٹا ہم لوگوں کا

بگڑے تھے بگڑے ہی رہے اور عمر گزاری مستی میں

دنیا دنیا کرنے سے جب کچھ نہ بنا ہم لوگوں کا

خاک کی شہرت دیکھ کے ہم بھی خاک ہوئے تھے پل بھر کو

پھر تو تعاقب کرتی رہی اک عمر ہوا ہم لوگوں کا

شب بھر اک آواز بنائی صبح ہوئی تو چیخ پڑے

روز کا اک معمول ہے اب تو خواب زدہ ہم لوگوں کا

(1326) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

SurKH Sahar Se Hai To Bas Itna Sa Gila Hum Logon Ka In Urdu By Famous Poet Abhishek Shukla. SurKH Sahar Se Hai To Bas Itna Sa Gila Hum Logon Ka is written by Abhishek Shukla. Enjoy reading SurKH Sahar Se Hai To Bas Itna Sa Gila Hum Logon Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abhishek Shukla. Free Dowlonad SurKH Sahar Se Hai To Bas Itna Sa Gila Hum Logon Ka by Abhishek Shukla in PDF.