کبھی پیارا کوئی منظر لگے گا

کبھی پیارا کوئی منظر لگے گا

بدلنے میں اسے دم بھر لگے گا

نہیں ہو تم تو گھر جنگل لگے ہے

جو تم ہو ساتھ جنگل گھر لگے گا

ابھی ہے رات باقی وحشتوں کی

ابھی جاؤگے گھر تو ڈر لگے گا

کبھی پتھر پڑیں گے سر کے اوپر

کبھی پتھر کے اوپر سر لگے گا

در و دیوار کے بدلیں گے چہرے

خود اپنا گھر پرایا گھر لگے گا

چلیں گے پاؤں اس کوچے کی جانب

مگر الزام سب دل پر لگے گا

ہم اپنے دل کی بابت کیا بتائیں

کبھی مسجد کبھی مندر لگے گا

اگر تم مارنے والوں میں ہوگے

تمہارا پھول بھی پتھر لگے گا

کہاں لے کر چلو گے سچ کا پرچم

مقابل جھوٹ کا لشکر لگے گا

ہلاکو آج کا بغداد دیکھے

تو اس کی روح کو بھی ڈر لگے گا

زمیں کو اور اونچا مت اٹھاؤ

زمیں کا آسماں سے سر لگے گا

جو اچھے کام ہوں گے ان سے ہوں گے

برا ہر کام اپنے سر لگے گا

سجاتے ہو بدن بے کار جاویدؔ

تماشا روح کے اندر لگے گا

(1268) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Pyara Koi Manzar Lagega In Urdu By Famous Poet Abdullah Javed. Kabhi Pyara Koi Manzar Lagega is written by Abdullah Javed. Enjoy reading Kabhi Pyara Koi Manzar Lagega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdullah Javed. Free Dowlonad Kabhi Pyara Koi Manzar Lagega by Abdullah Javed in PDF.