Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_70260e4cd5f3477d89ad751702c7beb6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو گزرتا ہے گزر جائے جی - عبد اللہ جاوید کی شاعری - Darsaal

جو گزرتا ہے گزر جائے جی

جو گزرتا ہے گزر جائے جی

آج وہ کر لیں کہ بھر جائے جی

آج کی شب یہیں جینا مرنا

جس کو جانا ہو وہ گھر جائے جی

اس گلی سے نہیں جانا ہم کو

آن رخصت ہو کہ سر جائے جی

وقت نے کر دیا جو کرنا تھا

کوئی مرتا ہے تو مر جائے جی

شاخ گل موج ہوا رقصاں ہیں

پھول بکھرے تو بکھر جائے جی

منظروں کے بھی پرے ہیں منظر

آنکھ جو ہو تو نظر جائے جی

سمت کیا راہ کیا منزل کیسی

چل پڑو آپ جدھر جائے جی

اپنی ہی سوچ پہ چلنا چاہے

اپنی ہی سوچ سے ڈر جائے جی

یہ عجب بات ہے اکثر جاویدؔ

جس سے روکیں وہی کر جائے جی

(1378) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Guzarta Hai Guzar Jae Ji In Urdu By Famous Poet Abdullah Javed. Jo Guzarta Hai Guzar Jae Ji is written by Abdullah Javed. Enjoy reading Jo Guzarta Hai Guzar Jae Ji Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdullah Javed. Free Dowlonad Jo Guzarta Hai Guzar Jae Ji by Abdullah Javed in PDF.