ہر لمحہ مرگ و زیست میں پیکار دیکھنا

ہر لمحہ مرگ و زیست میں پیکار دیکھنا

کھینچی ہوئی ہے وقت نے تلوار دیکھنا

اس دوپہر کی دھوپ میں سایہ کہاں ملے

دن ڈھل چلے تو پھر کہیں دیوار دیکھنا

اب تو سفر کے سخت مراحل ہیں اور ہم

جب پاس آئے منزل دلدار دیکھنا

بے تابیاں ہوں لاکھ مگر اس کے روبرو

چھوڑیں نہ ہاتھ دامن پندار دیکھنا

اے مصلحت کی پست زمینوں کے باسیو

کتنی بلندیاں ہیں سر دار دیکھنا

ذرہ بھی آفتاب سے کمتر نہیں یہاں

یارو مگر بہ دیدۂ بیدار دیکھنا

جاویدؔ ہم ہیں اور ہے احساس کا خلوص

یاروں کے پاس جھوٹ کے طومار دیکھنا

(1215) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Lamha Marg-o-zist Mein Paikar Dekhna In Urdu By Famous Poet Abdullah Javed. Har Lamha Marg-o-zist Mein Paikar Dekhna is written by Abdullah Javed. Enjoy reading Har Lamha Marg-o-zist Mein Paikar Dekhna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdullah Javed. Free Dowlonad Har Lamha Marg-o-zist Mein Paikar Dekhna by Abdullah Javed in PDF.