اشک ڈھلتے نہیں دیکھے جاتے

اشک ڈھلتے نہیں دیکھے جاتے

دل پگھلتے نہیں دیکھے جاتے

پھول دشمن کے ہوں یا اپنے ہوں

پھول جلتے نہیں دیکھے جاتے

تتلیاں ہاتھ بھی لگ جائیں تو

پر مسلتے نہیں دیکھے جاتے

جبر کی دھوپ سے تپتی سڑکیں

لوگ چلتے نہیں دیکھے جاتے

خواب دشمن ہیں زمانے والے

خواب پلتے نہیں دیکھے جاتے

دیکھ سکتے ہیں بدلتا سب کچھ

دل بدلتے نہیں دیکھے جاتے

کربلا میں رخ اصغر کی طرف

تیر چلتے نہیں دیکھے جاتے

(1243) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ashk Dhalte Nahin Dekhe Jate In Urdu By Famous Poet Abdullah Javed. Ashk Dhalte Nahin Dekhe Jate is written by Abdullah Javed. Enjoy reading Ashk Dhalte Nahin Dekhe Jate Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdullah Javed. Free Dowlonad Ashk Dhalte Nahin Dekhe Jate by Abdullah Javed in PDF.