Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2df37e7ac5118ce3eab2717260d6ec95, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کیا یہاں دیکھیے کیا وہاں دیکھیے - عبدالمنان طرزی کی شاعری - Darsaal

کیا یہاں دیکھیے کیا وہاں دیکھیے

کیا یہاں دیکھیے کیا وہاں دیکھیے

آپ ہی آپ ہیں اب جہاں دیکھیے

گھر جلا دیکھیے وہ دھواں دیکھیے

آگ پہنچی کہاں سے کہاں دیکھیے

دیکھیے تا کمر زلف کا شعبدہ

الجھنیں بن گئیں داستاں دیکھیے

مجھ کو معلوم ہے آپ معصوم ہیں

جل گیا ہوگا یوں ہی مکاں دیکھیے

بجھ گئی شمع پروانے رخصت ہوئے

لٹ گیا شوق کا کارواں دیکھیے

عشق روز ازل سے متاع یقیں

حسن ہے آج بھی بد گماں دیکھیے

آئیے میرے دل میں بھی وقت غزل

ایک دریائے آتش رواں دیکھیے

حسن کی احتیاط حسیں دیکھ کر

عشق کا التہاب گراں دیکھیے

اس تماشے کا جب آپ کو شوق ہے

ہم جلاتے ہیں اپنا مکاں دیکھیے

عصمت دل ہے اور غم کا آتش کدہ

آگ بن جائے گی گلستاں دیکھیے

اشتیاق جبیں اپنا دیکھیں گے ہم

آپ ویرانئ آستاں دیکھیے

آپ کے سامنے اور تاب سخن

خوش بیاں کتنے ہیں بے زباں دیکھیے

طور ہی کی طرح جل نہ جائے کہیں

جلوہ باری سے پہلے مکاں دیکھیے

رمز و ایما غزل کی اگر جان ہیں

آپ طرزیؔ کا حسن بیاں دیکھیے

(1508) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Yahan Dekhiye Kya Wahan Dekhiye In Urdu By Famous Poet Abdul Mannan Tarzi. Kya Yahan Dekhiye Kya Wahan Dekhiye is written by Abdul Mannan Tarzi. Enjoy reading Kya Yahan Dekhiye Kya Wahan Dekhiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Mannan Tarzi. Free Dowlonad Kya Yahan Dekhiye Kya Wahan Dekhiye by Abdul Mannan Tarzi in PDF.