Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_23d72514d008a033e72efb5d4419a78d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک خدا پر تکیہ کر کے بیٹھ گئے ہیں - عبد الحمید کی شاعری - Darsaal

ایک خدا پر تکیہ کر کے بیٹھ گئے ہیں

ایک خدا پر تکیہ کر کے بیٹھ گئے ہیں

دیکھو ہم بھی کیا کیا کر کے بیٹھ گئے ہیں

پوچھ رہے ہیں لوگ ارے وہ شخص کہاں ہے

جانے کون تماشا کر کے بیٹھ گئے ہیں

اترے تھے میدان میں سب کچھ ٹھیک کریں گے

سب کچھ الٹا سیدھا کر کے بیٹھ گئے ہیں

سارے شجر شادابی سمیٹے اپنی اپنی

دھوپ میں گہرا سایہ کر کے بیٹھ گئے ہیں

لوٹ گئے سب سوچ کے گھر میں کوئی نہیں ہے

اور یہ ہم کہ اندھیرا کر کے بیٹھ گئے ہیں

(1521) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek KHuda Par Takiya Kar Ke BaiTh Gae Hain In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid. Ek KHuda Par Takiya Kar Ke BaiTh Gae Hain is written by Abdul Hamid. Enjoy reading Ek KHuda Par Takiya Kar Ke BaiTh Gae Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid. Free Dowlonad Ek KHuda Par Takiya Kar Ke BaiTh Gae Hain by Abdul Hamid in PDF.