Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_71a162a9c3d7f5a1f46db92dcad13c64, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہنس ہنس کے جام جام کو چھلکا کے پی گیا - عبد الحمید عدم کی شاعری - Darsaal

ہنس ہنس کے جام جام کو چھلکا کے پی گیا

ہنس ہنس کے جام جام کو چھلکا کے پی گیا

وہ خود پلا رہے تھے میں لہرا کے پی گیا

توبہ کے ٹوٹنے کا بھی کچھ کچھ ملال تھا

تھم تھم کے سوچ سوچ کے شرما کے پی گیا

ساغر بدست بیٹھی رہی میری آرزو

ساقی شفق سے جام کو ٹکرا کے پی گیا

وہ دشمنوں کے طنز کو ٹھکرا کے پی گئے

میں دوستوں کے غیظ کو بھڑکا کے پی گیا

صدہا مطالبات کے بعد ایک جام تلخ

دنیائے جبر و صبر کو دھڑکا کے پی گیا

سو بار لغزشوں کی قسم کھا کے چھوڑ دی

سو بار چھوڑنے کی قسم کھا کے پی گیا

پیتا کہاں تھا صبح ازل میں بھلا عدمؔ

ساقی کے اعتبار پہ لہرا کے پی گیا

(1668) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hans Hans Ke Jam Jam Ko Chhalka Ke Pi Gaya In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid Adam. Hans Hans Ke Jam Jam Ko Chhalka Ke Pi Gaya is written by Abdul Hamid Adam. Enjoy reading Hans Hans Ke Jam Jam Ko Chhalka Ke Pi Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid Adam. Free Dowlonad Hans Hans Ke Jam Jam Ko Chhalka Ke Pi Gaya by Abdul Hamid Adam in PDF.