Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_76488e7b098d23cb1df11ae07a3bfcd5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دعائیں دے کے جو دشنام لیتے رہتے ہیں - عبد الحمید عدم کی شاعری - Darsaal

دعائیں دے کے جو دشنام لیتے رہتے ہیں

دعائیں دے کے جو دشنام لیتے رہتے ہیں

وہ جام دیتے ہیں اور جام لیتے رہتے ہیں

خفا نہ ہو کہ ہمارا قصور کوئی نہیں

بلا ارادہ ترا نام لیتے رہتے ہیں

ہجوم غم میں ترا نام بھول بھی جائے

تو پھر بھی جیسے ترا نام لیتے رہتے ہیں

یہ نام ایسا ہے بالکل ہی گر نہ لیں اس کو

تو پھر بھی ہم سحر و شام لیتے رہتے ہیں

تری نگاہ کا کیا قرض ہم اتاریں گے

تری نظر سے بڑے کام لیتے رہتے ہیں

میں وہ مسافر روشن خیال ہوں یارو

جو راستے میں بھی آرام لیتے رہتے ہیں

غم حیات کی تعلیم و تربیت کے لیے

تری نگاہ کے احکام لیتے رہتے ہیں

پڑی ہے یوں ہمیں بد نامیوں کی چاٹ عدمؔ

کہ مسکرا کے ہر الزام لیتے رہتے ہیں

(1449) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Duaen De Ke Jo Dushnam Lete Rahte Hain In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid Adam. Duaen De Ke Jo Dushnam Lete Rahte Hain is written by Abdul Hamid Adam. Enjoy reading Duaen De Ke Jo Dushnam Lete Rahte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid Adam. Free Dowlonad Duaen De Ke Jo Dushnam Lete Rahte Hain by Abdul Hamid Adam in PDF.