دعا کو ہاتھ مرا جب کبھی اٹھا ہوگا

دعا کو ہاتھ مرا جب کبھی اٹھا ہوگا

قضاوقدر کا چہرہ اتر گیا ہوگا

جو اپنے ہاتھوں لٹے ہیں بس اس پہ زندہ ہیں

خدا کچھ ان کے لیے بھی تو سوچتا ہوگا

تری گلی میں کوئی سایہ رات بھر اب بھی

سراغ جنت گم گشتہ ڈھونڈتا ہوگا

جو غم کی آنچ میں پگھلا کیا اور آہ نہ کی

وہ آدمی تو نہیں کوئی دیوتا ہوگا

تمہارے سنگ تغافل کا کیوں کریں شکوہ

اس آئنے کا مقدر ہی ٹوٹنا ہوگا

ہے میرے قتل کی شاہد وہ آستیں بھی مگر

میں کس کا نام لوں سو بار سوچنا ہوگا

یہ میری پیاس کے ساغر تیرے لبوں کی شراب

رواج و رسم محبت کا معجزہ ہوگا

پھرآرزو کےکھنڈر رنگ و بو میں ڈوب چلے

فریب خوردہ کوئی خواب دیکھتا ہوگا

ستارےبھی تری یادوں کے بجھتے جاتے ہیں ہیں

غم حیات کا سورج نکل رہا ہوگا

صدا کسے دیں نعیمیؔ کسے دکھائیں زخم

اب اتنی رات گئے کون جاگتا ہوگا

(1385) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dua Ko Hath Mera Jab Kabhi UTha Hoga In Urdu By Famous Poet Abdul Hafiz Naeemi. Dua Ko Hath Mera Jab Kabhi UTha Hoga is written by Abdul Hafiz Naeemi. Enjoy reading Dua Ko Hath Mera Jab Kabhi UTha Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hafiz Naeemi. Free Dowlonad Dua Ko Hath Mera Jab Kabhi UTha Hoga by Abdul Hafiz Naeemi in PDF.