Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_917f0b631b0003064a0968d2493c7b16, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
منظر شمشان ہو گیا ہے - عبد الاحد ساز کی شاعری - Darsaal

منظر شمشان ہو گیا ہے

منظر شمشان ہو گیا ہے

دل قبرستان ہو گیا ہے

اک سانس کے بعد دوسری سانس

جینا بھگتان ہو گیا ہے

چھو آئے ہیں ہم یقیں کی سرحد

جس وقت گمان ہو گیا ہے

سرگوشیوں کی دھمک ہے ہر سو

غل کانوں کان ہو گیا ہے

وہ لمحہ ہوں میں کہ اک زمانہ

میرے دوران ہو گیا ہے

سو نوک پلک پلک جھپک میں

عقدہ آسان ہو گیا ہے

منزل وہ خم سفر ہے جس پر

چوری سامان ہو گیا ہے

اک مرحلۂ کشاکش فن

وجہ امکان ہو گیا ہے

کاغذ پہ قلم ذرا جو پھسلا

اظہار بیان ہو گیا ہے

پیدا ہوتے ہی آدمی کو

لاحق نسیان ہو گیا ہے

پیلی آنکھوں میں زرد سپنے

شب کو یرقان ہو گیا ہے

سودے میں غزل کے فائدہ سازؔ

کیسا نقصان ہو گیا ہے

(1190) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Manzar Shamshan Ho Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Abdul Ahad Saaz. Manzar Shamshan Ho Gaya Hai is written by Abdul Ahad Saaz. Enjoy reading Manzar Shamshan Ho Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Ahad Saaz. Free Dowlonad Manzar Shamshan Ho Gaya Hai by Abdul Ahad Saaz in PDF.