Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7f0c49162941aa190e9e59d0e1835699, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں نے اپنی روح کو اپنے تن سے الگ کر رکھا ہے - عبد الاحد ساز کی شاعری - Darsaal

میں نے اپنی روح کو اپنے تن سے الگ کر رکھا ہے

میں نے اپنی روح کو اپنے تن سے الگ کر رکھا ہے

یوں نہیں جیسے جسم کو پیراہن سے الگ کر رکھا ہے

میرے لفظوں سے گزرو مجھ سے درگزرو کہ میں نے

فن کے پیرائے میں خود کو فن سے الگ کر رکھا ہے

فاتحہ پڑھ کر یہیں سبک ہو لیں احباب چلو ورنہ

میں نے اپنی میت کو مدفن سے الگ کر رکھا ہے

گھر والے مجھے گھر پر دیکھ کے خوش ہیں اور وہ کیا جانیں

میں نے اپنا گھر اپنے مسکن سے الگ کر رکھا ہے

اس پہ نہ جاؤ کیسے کیا ہے میں نے مجھ کو خود سے الگ

بس یہ دیکھو کیسے انوکھے پن سے الگ کر رکھا ہے

عمر کا رستہ اور کوئی ہے وقت کے منظر اور کہیں

میں نے بھی دونوں کو بہم بچپن سے الگ کر رکھا ہے

درد کی گتھی سلجھانے پھر کیوں آئے ہو خرد والو؟

بابا! ہم نے تم کو جس الجھن سے الگ کر رکھا ہے

(1179) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Maine Apni Ruh Ko Apne Tan Se Alag Kar Rakkha Hai In Urdu By Famous Poet Abdul Ahad Saaz. Maine Apni Ruh Ko Apne Tan Se Alag Kar Rakkha Hai is written by Abdul Ahad Saaz. Enjoy reading Maine Apni Ruh Ko Apne Tan Se Alag Kar Rakkha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Ahad Saaz. Free Dowlonad Maine Apni Ruh Ko Apne Tan Se Alag Kar Rakkha Hai by Abdul Ahad Saaz in PDF.